میکڈونلڈز میں جنسی ہراسانی کے الزامات پر 29 افراد نوکری سے فارغ: ’مرد مینیجر شرط لگاتے کہ نئی ملازمہ کے ساتھ کون سو سکتا ہے
برطانیہ میں فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈز کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد گذشتہ ایک سال کے دوران 29 افراد کو نوکری سے نکال دیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی الیسٹر میکرو نے برطانوی اراکین پارلیمان کو بتایا کہ منگل کو بی بی سی کی طرف سے شائع کی جانے والی رپورٹ میں بیان کیے گئے ایسے مبینہ کیسز ’گھناؤنے اور ناقابل قبول ہیں اور میکڈونلڈز میں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں۔‘
جولائی 2023 میں برطانیہ میں میکڈونلڈ کے آؤٹ لیٹس پر 100 سے زیادہ موجودہ اور سابقہ ملازمین نے یہ الزامات عائد کیے تھے کہ انھیں انتہائی زہر آلود ماحول میں جنسی زیادتی، ہراسانی، نسل پرستی اور بلیئنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بی بی سی نے پتا چلایا تھا کہ ان ملازمین میں کچھ 17 سال سے کم عمر کے ملازمین بھی ہیں، جنھیں معمول میں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان الزامات کے بعد میکڈونلڈ نے ’دل کی اتھاہ گہرائی سے معذرت‘ کرتے ہوئے ان واقعات کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا جبکہ برطانیہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے کہا تھا کہ اسے بی بی سی کے نتائج سے ’تشویش‘ لاحق ہوئی اور اب وہ ایک نئی ای میل ہاٹ لائن شروع کرنے جا رہے ہیں۔
جب یہ کیسز سامنے آئے تھے تو الیسٹر میکرو نے اپنے ریستورانوں میں ملازمین کے رویوں کو درست کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
میکڈونلڈز نے زور دے کر کہا ہے کہ اس نے پچھلے سال کے دوران اس حوالے سے ’بڑے پیمانے پر کام‘ کیا تاکہ ملازمین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ بی بی سی نے میکڈونلڈ میں کام کرنے کے حالات کی تحقیقات فروری 2023 میں شروع کی تھیں، جب کمپنی نے ایکولِٹی اینڈ ہیومن رائٹس کمیشن (ای ایچ آر سی) کے ساتھ قانونی معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے میں میکڈونلڈ کمپنی نے اپنے عملے کو جنسی طور پر ہراسانی سے بچانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
اس وقت میکڈونلڈ نے اصرار کیا تھا کہ ’ہم اس حوالے سے پہلے ہی بہت اچھی شہرت کے حامل ہیں‘ تاہم بی بی سی کی تحقیقات میں اس دعوے کے بالکل برعکس تصویر سامنے آئی۔
پانچ ماہ کے عرصے میں بی بی سی میکڈونلڈز کے ملازمین سے ان کے وہاں کام کرنے کے تجربات کے بارے میں بات کی۔ جن ملازمین سے بی بی سی نے بات کی تو انھوں نے 100 سے زیادہ سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں، جن میں 31 جنسی زیادتی اور 78 الزامات ہراسانی سے متعلق ہیں۔
بی بی سی کو نسل پرستی سے متعلق 18 الزامات سننے کو ملے جبکہ چھ لوگوں نے ’ہومو فوبیا‘ یعنی ہم جنس پرستوں کے خلاف تعصب جیسے الزامات لگائے۔
Comments
Post a Comment